مالی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
:چھلانگ بطرف رہنمائی، تلاش
Featured article candidate.svg
یہ مضمون منتخب مقالہ بنائے جانے کے لیے امیدوار ہے۔ اس لیے اس مضمون کو خاص توجہ کی ضرورت ہے۔


République du Mali
جمہوریہ مالی
مالی کا پرچم مالی کا قومی نشان
پرچم قومی نشان
شعار: Un peuple, un but, une foi
(متحد عوام، ایک ہدف، ایک ایمان)
ترانہ: Pour l’Afrique et pour toi, Mali
مالی کا محل وقوع
دارالحکومت بماکو
عظیم ترین شہر بماکو
دفتری زبان(یں) فرانسیسی
نظامِ حکومت
صدر
وزیرِ اعظم
جمہوریہ (نیم صدارتی نظام)
آمادو تومانی تورے
مودیبو سیدیبے
آزادی
- تاریخِ آزادی
فرانس سے
22 ستمبر 1960ء
رقبہ
 - کل
 
 - پانی (%)
 
1240192  مربع کلومیٹر (24)
478841 مربع میل
1.6
آبادی
 - تخمینہ:2007ء
 - کثافتِ آبادی
 
12,337,000 (71)
10.9 فی مربع کلومیٹر(218)
28 فی مربع میل
خام ملکی پیداوار
     (م۔ق۔خ۔)

 - مجموعی
 - فی کس
تخمینہ: 2007ء

14.18 ارب بین الاقوامی ڈالر (130 واں)
1200 بین الاقوامی ڈالر (164 واں)
انسانی ترقیاتی اشاریہ
   (تخمینہ: 2007ء)
0.38
(173) – پست
سکہ رائج الوقت مغربی افریقی فرانک (XOF)
منطقۂ وقت
 - عمومی
۔ موسمِ گرما (د۔ب۔و)

(یو۔ٹی۔سی۔ 0)
غیر مستعمل (یو۔ٹی۔سی۔ 0)
ملکی اسمِ ساحہ
    (انٹرنیٹ)
.ml
رمزِ بعید تکلم
  (کالنگ کوڈ)
+223

جمہوریہ مالی (فرانسیسی: République du Mali) (انگریزی: Republic of Mali) مغربی افریقہ کا زمین بند ملک ہے، جو براعظم افریقہ کا ساتواں بڑا ملک ہے۔ مالی کی سرحدیں شمال میں الجزائر، مشرق میں نائیجر، جنوب میں برکینا فاسو اور آئیوری کوسٹ، جنوب مغرب میں گنی اور مغرب میں سینیگال اور موریطانیہ واقع ہیں۔ شمال میں سیدھی لکیر کی طرح اسکی سرحد مرکز صحارہ تک جاتی ہیں تو جنوب جہاں ملک کی زیادہ تر آبادی مرتکز ہے نائیجر اور سینیگال کے دریا‏وں کی مرحون منت ہے۔ سابقہ فرانسیسی سوڈان کا حصہ یہ سلطنت آزادی کے بعد سلطنت مالی کے نام پر مالی کہلائی جو بمبارا (Bambara) زبان میں دریائی گھوڑا یا گینڈا کو کہتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت بماکو ہے۔



تاریخ[ترمیم]

سلطنت مالی (Mali Empire) میندن لوگوں کی سلطنت تھی جو مغربی افریقہ میں 1235ء سے 1645ء تک قائم رہی۔ میندن لوگوں نے کئی سلطنتیں قائم کی جن میں سلطنت گھانا (Ghana Empireسلطنت مالی اور سلطنت سونغائی (سلطنت سونگھائی) شامل تھیں۔ ٹمبکٹو (ٹمبکٹو) ان سلطنتوں میں سے اہم ترین شہر تھا، جو صحارہ سے ہونے والی تمام تجارت کا مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ علم کا مرکز بھی تھا۔ سونغائي سلطنت کا انحطاط 1591ء میں مراکشیوں کے داخلے سے ہوا۔


فرانسیسیوں کا داخلہ 1880ء میں ہوا اور فرانسیسی کالونی کی بنیاد 8 ستمبر 1880ء کو بالائی سینیگال (Upper Senegal) کے نام سے رکھی گئی جسکا نام تبدیل کر کے 18 اگست 1890ء کو فرانسیسی سوڈان کر دیا گیا، اور کیز (Kayes) دارالحکومت قرار پایا۔ 10 اکتوبر 1899 کو کالونی ٹوٹ گئي اور گیارہ جنوبی صوبے فرانسیسی گنی، آئيوری کوسٹ اور دوہامبے بنے تاہم دو صوبے بعد میں واپس مل گۓ۔


1902ء میں کالونی کے حصے جو فوجی ڈسٹرک نہ تھے، سینیگامبیا اور نائیجر بنے، اور بعد میں بالائی سینیگال اور نائيجر 1904ء میں اور 1920ء میں تنظیم نو کے بعد قدیم نام دوبارہ سے اپنایا گيا۔ 1933ء میں اپر وولٹا (Upper Volta) کو چھوڑنے کے بعد فرانسیسی سوڈان کو اس کے مزید صوبے واپس مل گۓ۔


4 اکتوبر 1958ء کو فرانسیسی آئینی ریفرنڈم کے بعد فرانسیسی سوڈان، فرانسیسی کمیونٹی (French Community) کا ممبر بنا اور مکمل داخلی خود مختاری 25 نومبر 1958ء کو ملی۔ 4 اپریل 1959ء کو فرنسیسی سوڈان نے سینیگال کے ساتھ اتحاد کر کے مالی فیڈریشن (Mali Federation) کی بنیاد رکھی جو فرانسیسی کمیونٹی کے اندر مکمل خودمختار ہو گئی۔ فیڈریشن 20 اگست 1960ء کو سینیگال کے اخراج کی وجہ سے انحطاط کا شکار ہوئی اور 22 ستمبر کو فرانسیسی سوڈان نے فرانسیسی کمیونٹی سے الگ ہو کر مکمل آزاد ملک جمہوریہ مالی کے قیام کا اعلان کیا۔


جغرافیہ[ترمیم]

تفصیلی مضمون کیلیے مالی کا جغرافیہ


مغربی افریقہ کا زمین بند یہ ملک دنیا کا 24واں بڑا ملک ہے۔ موسم گرم و خشک ہے اور سطح زمین زیادہ تر ہموار ہے جو شمال کی طرف قدرے بلند ہوتی جاتی ہے۔ زیادہ تر ملک صحارہ میں واقع ہے جہاں گرمیوں میں گرم جھکڑ اور ریتلے طوفان چلتے ہیں اور خوشکسالی رہتی ہے۔ جنوبی علاقہ جہاں دریائے نائیجر کے اطراف قدرے سرسبز سوانا (savanna) ہے۔ اڈرار دس عفوغاس (Adrar des Ifoghas) شمال مشرق میں واقع ہے جہاں کئی چھوٹی چھوٹی وادیاں اور گرینائٹ کی پہاڑیاں بکھری ہیں۔ ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جہاں سونا، یورینیم، فاسفورس کے مرکبات، کالونائٹ، نمک اور چونا کی کانیں بکثرت ہیں۔

علاقائي تقسیم[ترمیم]

تفصیلی مضمون مالی کے علاقے

Urdu Mali Regions.png


مالی کو 8 علاقوں اور ایک ضلع میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان علاقوں کو مزید 49 سرکلز (cercle) میں تقسیم کیا گیا ہے۔


مالی کے علاقے درج ذیل ہیں۔


بشری شماریات[ترمیم]

اہم گروہ[ترمیم]

50 فیصد ۔ ماندے (بمبارا، مالنکے)
17 فیصد ۔ پیول (فولا، فولانی)
12 فیصد ۔ ویلٹیک
6 فیصد ۔ سونغائی
10 فیصد ۔ ٹوآریگ، مور
5 فیصد ۔ دیگر


مذہب[ترمیم]

90 فیصد ۔ مسلمان
9 فیصد ۔ متفرق
1 فیصد ۔ عیسائی


تہذیب و تمدن[ترمیم]


لگ بھگ 90 فیصد مالی سنی مسلمان ہیں۔ مسلمانوں کا اپنا طریقہ تعلیم ہے، جو گریجویشن اور ڈاکٹری کی ڈگریوں تک بھی تعلیم دیتا ہے۔ حج کرنے والوں اور عرب ممالک میں جا کر تعلیم حاصل کرنے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ گو فرانسیسی دور اقتدار میں عیسائی مشنریوں کو اضافی سہولیات فراہم کی گئیں لیکن عیسائی آبادی صرف ایک فیصد ہے۔


کالونیائی زبان فرانسیسی میں تعلیم کم ہے اور فرانسیسی بولنے والوں کی تھوڑی سی تعداد شہری علاقوں تک محدود ہے، تاہم شرح تعلیم 60 فیصد ہے۔ زیادہ تر مالیوں نے علاقائی زبان میں تعلیم حاصل کی ہے۔ دیگر لوگوں نے عربی میں بھی تعلیم حاصل کی ہے اور مدرسوں میں بھی۔ دنیا کی قدیم ترین جامعات میں سے ایک سان کورے (Sankore) ٹمبکٹو میں واقع ہے، جو چودھویں صدی عیسو‏ئ سے قائم ہے۔


مالی موسیقی افریقہ سے باہر مخصوص آلہء موسیقی کورا (kora) اور مشہور کورا نواز تومانی دیاباتے (Toumani Diabaté) اور مشہور گٹارنواز علی فرکا تورے (Ali Farka Touré) کے ناموں سے جانی جاتی ہے۔



معاشیات[ترمیم]

کاٹی میں مارکیٹ

مالی دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے۔ لگ بھگ 65 فیصد علاقہ صحرائی یا نیم صحرائی ہے جہاں گزشتہ صدی میں کئی خشکسالیاں آ چکی ہیں۔ زیادہ تر معاشی سرگرمیاں دریائے نائیجر کے سیراب کردہ علاقہ تک محدود ہیں۔ 10 فیصد آبادی نوماڈک ہے اور لگ بھگ 80 فیصد افرادی قوت فارمنگ اور ماہی گیری سے منسلک ہے۔ صنعتی سرگرمیاں فارمی پیداواروں کی سربندی سے متعلقہ ہیں۔ برتن سازی اہم گھریلو صنعت ہے جو زیادہ تر عورتیں کرتی ہیں اور عورتوں کے تیار کردہ یہ برتن تاجروں اور آڑتیوں کے ذریعے منڈیوں میں فروخت کیے جاتے ہیں۔ برتن سازی کے لیے مستعمل روائتی طریقے سیاحوں کے لیے پرکشش ہیں۔ مالی کا غیر ملکی امداد پر کافی انحصار کرتا ہے اور بین الاقوامی منڈی میں اپنی اہم برآمد کپاس کی وجہ سے اہمیت رکھتا ہے۔ 1997ء میں حکومت نے آئي ایم ایف کی تجویز کردہ انتظامی تبدیلیوں کو اپنایا ہے۔ اور کئي بین الاقوامی اداروں نے سونے کی کانوں سے سونا نکالنے کے لیے 1996ء تا 1998ء کام کیا ہے، اور حکومت کی کوشش ہے کہ مالی دنیا میں سونے کی ترسیل کا اہم مرکز بن سکے۔



مزید دیکھیے[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]

باضابطہ روابط[ترمیم]

خبریں[ترمیم]

غیر ملکی[ترمیم]


ادب[ترمیم]

متعلقہ مضامین مالی[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]