اطالیہ
Repubblica Italiana جمہوریہ اطالیہ |
|||||
---|---|---|---|---|---|
|
|||||
شعار: ندارد | |||||
ترانہ: Inno di Mameli; Fratelli d’Italia; Il Canto degli Italiani | |||||
دارالحکومت | روم |
||||
عظیم ترین شہر | روم | ||||
دفتری زبان(یں) | اطالوی | ||||
نظامِ حکومت
صدر
وزیرِ اعظم |
پارلیمانی جمہوریہ ماتیو رینزی(وزیرِاعظم |
||||
تشکیل - اتحاد جمہوریہ |
17 مارچ 1861ء 2 جون 1946ء |
||||
رقبہ - کل - پانی (%) |
301318 مربع کلومیٹر (71) 116340 مربع میل 2.4 |
||||
آبادی - تخمینہ:2010ء - 2001 مردم شماری - کثافتِ آبادی |
60,605,053 (198) 57110144 193 فی مربع کلومیٹر(58) 500 فی مربع میل |
||||
خام ملکی پیداوار (م۔ق۔خ۔) - مجموعی - فی کس |
تخمینہ: 2007ء 1800 ارب بین الاقوامی ڈالر (10 واں) 31000 بین الاقوامی ڈالر (28 واں) |
||||
انسانی ترقیاتی اشاریہ (تخمینہ: 2007ء) |
0.941 (198) – kam tareen |
||||
سکہ رائج الوقت | یورو (EUR ) |
||||
منطقۂ وقت - عمومی ۔ موسمِ گرما (د۔ب۔و) |
مرکزی یورپی وقت (CET اور CEST) (یو۔ٹی۔سی۔ 1) مستعمل (یو۔ٹی۔سی۔ 2) |
||||
ملکی اسمِ ساحہ (انٹرنیٹ) |
.it | ||||
رمزِ بعید تکلم (کالنگ کوڈ) |
+39 |
اطالیہ (اطالوی میں Italia) جنوبی یورپ میں میں واقع ایک جزیرہ نما ملک۔ رومی سلطنت ورومی تہذیب یہاں سے شروع ہوئی تھی۔ بعض لوگ اسے انگریزی کی نقالی میں اردو میں بھی اٹلی کہتے ہیں۔اٹلی کو عیسائیت کا گڑھ کہا جاتاہے۔رومن کیتھولک فرقے کے روحانی پیشواہ جن کو پوپ کہا جاتا ہے وہ روم میں واقع ایک جگہ جسے ویٹی کن سٹی ( شهر واتیکان)کہتے ہیں،وہاں رہتے ہیں۔اٹلی کی سرحد فرانس،آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ سے ملتی ہے۔ جبکہ اٹلی کے درمیان میں سان مرینو(سان مارینو) اور ویٹیکن سٹی( شهر واتیکان) کے آزاد مگر چھوٹے علاقے ہیں۔ اس کا دارالحکومت روم ہے۔زبان اطالوی اور نظام حکومت پارلیمانی جمہوریہ ہے۔25 مارچ 1957 کو یہ یورپی یونین کا رکن بنا تھا۔اٹلی یورپی یونین کے بانی ممالک میں شامل ہے۔اس کا کل رقبہ 301318مربع کلومیٹر اور آبادی 59337888ہے۔اٹلی میں مسلمانوں کی کل تعداد 1379047 ہے۔
41°54′N 12°29′E / 41.900°N 12.483°E
مذہب[ترمیم]
اسلام[ترمیم]
تفصیلی مضمون کے لئے ملاحظہ کریں: اطالیہ میں اسلام
اسلام اطالیہ (اٹلی) میں رومن کیتھولک کے بعد دوسرا بڑا مذہب ہے، 2011ء کے اندازے کے مطابق اطالیہ میں مسلمان 2٪ ہیں[1]۔ اطالیہ کا قومی شماریاتی ادارہ (Instituto Nazionale di Stastica) یہاں کے شہریوں کی "حساس" معلومات یکجا نہیں کرتا۔ اس زمرے میں مذہبی وابستگی پر اعداد و شمار بھی شامل ہیں.۔ تاہم 2006 میں غیر سرکاری طور پر جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق مسلمانوں 723188 سے لےکر دس لاکھ کے درمیان مسلمان یہاں آباد ہیں۔مسلمانوں کی پہلی آمد نویں صدی عیسوی میں جب صقلیہ خلافت عباسیہ کےزیر اقتدار تھا، تب ہوئی۔ 827ء میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ماتزار میں کاروبار کر رہی تھی[2] ۔
بیرونی روابط[ترمیم]
مزید دیکھیے[ترمیم]
فہرست متعلقہ مضامین اطالیہ[ترمیم]
ویکیمیڈیا العام میں اطالیہ سے متعلق وسیط ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ http://www.fgi-tbff.org/sites/default/files/elfinder/FGIImages/Research/fromresearchtopolicy/ipsos_mori_briefing_pack.pdf
- ^ "Assessment of the status, development and diversification of fisheries-dependent communities: Mazara del Vallo Case study report". European Commission. 2010. 2. http://ec.europa.eu/fisheries/documentation/studies/regional_social_economic_impacts/mazara_del_vallo_en.pdf۔ اخذ کردہ بتاریخ 28 September 2012. "In the year 827, Mazara was occupied by the Arabs, who made the city an important commercial harbour. That period was probably the most prosperous in the history of Mazara."
|
|
|
|
|
(آلپی)
- نامکمل مضامین
- جنوبی یورپ
- اطالیہ
- یورپی ممالک
- یورپی اتحاد کے رکن ممالک
- بحیرہ روم کے ممالک
- الپائنی ممالک
- گروہ 8 کے ممالک
- اطالوی زبان بولنے والے ممالک اور علاقہ جات
- آزاد خیال جمہوریات
- نیٹو کے رکن ممالک
- مجلس یورپ کے رکن ممالک
- اتحاد بحیرہ روم کے رکن ممالک
- جمہوریات
- 1861ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- اقوام متحدہ کے رکن ممالک
- دو براعظموں میں واقع ممالک