بوسنیا و ہرزیگووینا
Bosna i Hercegovina Босна и Херцеговина بوسنیا و ہرزیگووینا |
|||||
---|---|---|---|---|---|
|
|||||
شعار: ندارد | |||||
ترانہ: Intermeco / Интермецо | |||||
دارالحکومت | سرائیوو |
||||
عظیم ترین شہر | سرائیوو | ||||
دفتری زبان(یں) | بوسنیائی | ||||
نظامِ حکومت
صدر
وزیرِ اعظم |
جمہوریہ (نیم صدارتی نظام) حارث سلاجیک ، زیلکیکو کومزیک، نبوجا ریڈمینوویک نکولاسپریک |
||||
آزادی - قیام عثمانی سلطنت اعلانِ آزادی آزادی |
یوگوسلاویہ سے 29 اگست 1189ء 1463-1878ء یکم مارچ 1992ء 6 اپریل 1992ء |
||||
رقبہ - کل - پانی (%) |
51197 مربع کلومیٹر (127) 19767 مربع میل برائے نام |
||||
آبادی - تخمینہ:2007ء - 1991 مردم شماری - کثافتِ آبادی |
3,935,000 (126) 4377053 76 فی مربع کلومیٹر(123) 197 فی مربع میل |
||||
خام ملکی پیداوار (م۔ق۔خ۔) - مجموعی - فی کس |
تخمینہ: 2007ء 29.89 ارب بین الاقوامی ڈالر (100 واں) 6600 بین الاقوامی ڈالر (94 واں) |
||||
انسانی ترقیاتی اشاریہ (تخمینہ: 2007ء) |
0.803 (66) – بلند |
||||
سکہ رائج الوقت | بوسنیائی مارک (BAM ) |
||||
منطقۂ وقت - عمومی ۔ موسمِ گرما (د۔ب۔و) |
مرکزی یورپی وقت (CET اور CEST) (یو۔ٹی۔سی۔ 1) مستعمل (یو۔ٹی۔سی۔ 2) |
||||
ملکی اسمِ ساحہ (انٹرنیٹ) |
.ba | ||||
رمزِ بعید تکلم (کالنگ کوڈ) |
+387 |
بوسنیا و ہرزیگووینا (bosnia-herzegovina) یورپ کا ایک نیا ملک ہے جو پہلے یوگوسلاویہ میں شامل تھا۔ اس کے دو حصے ہیں ایک کو وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا کہتے ہیں اور دوسرے کا نام سرپسکا ہے۔ وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا اکثریت مسلمان ہے اور سرپسکا میں مسلمانوں کے علاوہ سرب، کروٹ اور دیگر اقوام بھی آباد ہیں۔ یہ علاقہ یورپ کے جنوب میں واقع ہے۔ اس کا رقبہ 51،129 مربع کلومیٹر ( 19،741 مربع میل) ہے۔ تین اطراف سے کروشیا کے ساتھ سرحد ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مغربی یورپی اقوام نے اس علاقے کی آزادی کے وقت اس بات کو یقینی بنایا کہ اسے ساحلِ سمندر نہ مل سکے چنانچہ اس کے پاس صرف 26 کلومیٹر کی سمندری پٹی ہے اور کسی بھی جنگ کی صورت میں بوسنیا و ہرزیگووینا کو محصور کیا جا سکتا ہے۔ مشرق میں سربیا اور جنوب میں مونٹینیگرو کے ساتھ سرحد ملتی ہے۔ سب سے بڑا شہر اور دارالحکومت سرائیوو ہے جہاں 1984 کی سرمائی اولمپک کھیلوں کا انعقاد ہوا تھا جب وہ یوگوسلاویہ میں شامل تھا۔ تاحال آخری بار ہونے والی 1991ء کی مردم شماری کے مطابق آبادی 44 لاکھ تھی جو ایک اندازہ کے مطابق اب کم ہو کر 39 لاکھ ہو چکی ہے۔ کیونکہ 1990 کی دہائی کی جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوئے جن کی اکثریت مسلمان بوسنیائی افراد کی تھی اور بے شمار لوگ دوسرے ممالک کو ہجرت کر گئے۔
فہرست
تاریخ[ترمیم]
زمانہ قبل از تاریخ[ترمیم]
جنوب مشرقی یورپ کے قدیم ترین آثار اسی ملک سے ملے ہیں مثلاً پتھر کے زمانے کے 12000 سال قبل مسیح سے تعلق رکھنے والا ایک مجسمہ جس میں ایک گھوڑے کو تیر کھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ آثار ہرزیگووینا میں ستولاک (Stolac) نامی قصبہ سے ملے ہیں۔ اس زمانے میں لوگ غاروں میں رہتے تھے یا پہاڑیوں کی چوٹیوں پر گھر بناتے تھے۔ 1893ء میں سرائیوو کے قریب بھی قدیم بتمیر ثقافت کے آثار ملے ہیں۔ جن کا تعلق کانسی کے زمانے سے ہے۔ یہ ثقافت آج سے پانچ ہزار سال پہلے معدوم ہو گئی تھی۔ چار سو سال قبل مسیح میں کلتی لوگوں نے اس علاقہ پر قبضہ کیا تھا جس کے بعد وہ مغربی یورپ میں بھی پھیل گئے۔ یہ اپنے ساتھ لوہے کو اوزار اور پہیے لے کر آئے جس نے علاقے کی زراعت میں نمایاں تبدیلی پیدا کی۔
رومی دور[ترمیم]
سلاوی ہجرت[ترمیم]
عثمانی بوسنیا (1463–1878)[ترمیم]
آسٹرو ہنگیرین حکمرانی (1878–1918)[ترمیم]
مملکت یوگوسلاویہ (1918–1941)[ترمیم]
تفصیلی مضمون کے لئے ملاحظہ کریں: مملکت یوگوسلاویہ
مملکت یوگوسلاویہ (Kingdom of Yugoslavia) (سربی کروشیائی: Краљевина Југославија، Kraljevina Jugoslavija) مغربی بلقان اور وسطی یورپ میں ایک مملکت تھی جو بین جنگ کی مدت (1918-1939) اور دوسری جنگ عظیم کی پہلی ششماہی (1939-1943) میں پھلنا شروع ہوئی۔
دوسری جنگ عظیم (1941–45)[ترمیم]
اشتراکی جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگوینا (1945–1992)[ترمیم]
تفصیلی مضمون کے لئے ملاحظہ کریں: اشتراکی جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگوینا
اشتراکی جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگوینا (Socialist Republic of Bosnia and Herzegovina) (سربو کروشین: Socijalistička Republika Bosna i Hercegovina) جسے 1963 تک عوامی جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگوینا (People's Republic of Bosnia and Herzegovina) کہا جاتا تھا ایک اشتراکی ریاست تھی جو کہ اشتراکی وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ کی چھ ریاستوں میں سے ایک تھی۔
بوسنیائی جنگ (1992–1995)[ترمیم]
تفصیلی مضمون کے لئے ملاحظہ کریں: بوسنیائی جنگ
بوسنیائی جنگ (Bosnian War) بوسنیا و ہرزیگووینا میں ہونے والا ایک بین الاقوامی مسلح تصادم جو 6 اپریل 1992ء اور 14 دسمبر 1995ء کے درمیان ہوا۔ [1][2][3] اہم متحارب افواج جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگووینا اور بوسنیا و ہرزیگووینا میں موجود بوسنیائی سرب اور بوسنیائی کروشیائی، جمہوریہ سرپسکا اور کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا تھے جنہیں جمہوریہ سربیا (سربیا و مونٹینیگرو کا آئینی ملک) اور جمہوریہ کروشیا کی امداد حاصل تھی۔ [4][5][6]
آبادیات[ترمیم]
تفصیلی مضمون کے لئے ملاحظہ کریں: آبادیات بوسنیا و ہرزیگووینا
بوسنیا و ہرزیگووینا کے بڑے شہر 2013 مردم شماری[7][8] |
|||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
درجہ بندی | شہر | تقسیم | آبادی | درجہ بندی | شہر | تقسیم | آبادی | ||
سرائیوو |
1 | سرائیوو | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 438,443 | 11 | زوورنک | جمہوریہ سرپسکا | 63,686 | توزلا |
2 | بانیا لوکا | جمہوریہ سرپسکا | 199,999 | 12 | شوینسے | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 61,201 | ||
3 | توزلا | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 120,874 | 13 | بیخاچ | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 61,186 | ||
4 | زینیتسا | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 115,298 | 14 | تراونیک | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 57,543 | ||
5 | بیےلینا | جمہوریہ سرپسکا | 114,663 | 15 | گرادشکا | جمہوریہ سرپسکا | 56,727 | ||
6 | موستار | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 113,169 | 16 | سانسکی موسٹ | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 47,359 | ||
7 | پریےدور | جمہوریہ سرپسکا | 97,588 | 17 | لوکاواس | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 46,731 | ||
8 | برچکو | برچکو ضلع | 93,028 | 18 | تیشان | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 46,135 | ||
9 | دوبوج | جمہوریہ سرپسکا | 77,223 | 19 | ویلیکا کلادوشا | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 44,770 | ||
10 | کازن | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 69,411 | 20 | سریبرینک | وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا | 42,762 |
فہرست متعلقہ مضامین بوسنیا و ہرزیگووینا[ترمیم]
مزید دیکھیئے[ترمیم]
بیرونی روابط[ترمیم]
بوسنیا و ہرزیگووینا کے بارے میں مزید جاننے کے لئے وکیپیڈیاساتھی منصوبے: | |
لغت و مخزن وکشنری سے |
|
انبارِ مشترکہ ذرائع العام سے |
|
آزاد تعلیمی مواد و مصروفیات ویکیورسٹی سے |
|
آزاد متن خبریں ویکی اخبار سے |
|
مجموعۂ اقتباساتِ متنوع ویکی اقتباسات سے |
|
آزاد دارالکتب ویکی منبع سے |
|
آزاد نصابی و دستی کتب ویکی کتب سے |
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ Bose، Sumantra (2009). Contested lands: Israel-Palestine, Kashmir, Bosnia, Cyprus, and Sri Lanka. Harvard University Press. p. 124. http://books.google.com/books?id=KKZcgOJPjVkC&pg=PA124. "After the official referendum the United States took the lead in sponsoring international recognition for Bosnia as a sovereign state, which was formalized in 6 April 1992. The Bosnian War began the same day."
- ^ Rogel، Carole (2004). The Breakup of Yugoslavia and Its Aftermath. Greenwood Publishing Group. pp. 59; Neither recognition nor UN membership, however, saved Bosnia from the JNA; the war there began on April 6.. http://books.google.com/books?id=vsy5IAsKJsYC&pg=PA59.
- ^ Walsh، Martha (2001). Women and Civil War: Impact, Organizations, and Action. Lynne Rienner Publishers. pp. 57; The Republic of Bosnia and Herzegovina was recognized by the European Union on 6 April. On the same date, Bosnian Serb nationalists began the siege of Sarajevo, and the Bosnian war began.. http://books.google.com/books?id=ZNKlZh3FwRUC&pg=PA57.
- ^ "ICTY: Conflict between Bosnia and Herzegovina and the Federal Republic of Yugoslavia". http://hrw.org/reports/2004/ij/icty/2.htm#_Toc62882595۔ اخذ کردہ بتاریخ 25 April 2015.
- ^ "ICTY: Conflict between Bosnia and Croatia". http://hrw.org/reports/2004/ij/icty/2.htm#_Toc62882594.
- ^ "ICJ: The genocide case: Bosnia v. Serbia – See Part VI – Entities involved in the events 235–241" (PDF). http://www.icj-cij.org/docket/files/91/13685.pdf۔ اخذ کردہ بتاریخ 25 April 2015.
- ^ "Preliminary Results of the 2013 Census of Population, Households and Dwellings in Bosnia and Herzegovina". Agency for Statistics of Bosnia and Herzegovina. 5 November 2013. http://www.bhas.ba/obavjestenja/Preliminarni_rezultati_bos.pdf.
- ^ http://www2.rzs.rs.ba/static/uploads/bilteni/popis/PreliminarniRezultati_Popis2013.pdf
ویکیمیڈیا العام میں بوسنیا و ہرزیگووینا سے متعلق وسیط ملاحظہ کریں۔ |
|
|
|
کروشیا | کروشیا | کروشیا | ||
سربیا | کروشیا | |||
بوسنیا و ہرزیگووینا | ||||
مونٹینیگرو | بحیرہ ایڈریاٹک | کروشیا |