کرغیزستان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
:چھلانگ بطرف رہنمائی، تلاش



Кыргыз Республикасы


قرغز رپوبلیکاسی


Киргизская Республика

جمہوریہ کرغیزستان
قرغز رپوبلیکاسی کا پرچم قرغز رپوبلیکاسی کا قومی نشان
پرچم قومی نشان
شعار: ندارد
ترانہ: قومی ترانہ جمہوریہ کرغیزستان
Кыргыз Республикасынын Мамлекеттик Гимни
قرغز رپوبلیکاسی کا محل وقوع
دارالحکومت بشکیک
عظیم ترین شہر بشکیک
دفتری زبان(یں) کرغیزی، روسی
نظامِ حکومت
صدر
وزیرِ اعظم
جمہوریت (نیم صدارتی نظام)
کورمان بیگ باکییوف
آئیگور شودینوف
آزادی
- اعلانِ آزادی
تاریخِ آزادی
روس سے
31 اگست 1991ء
25 دسمبر 1991ء
رقبہ
 - کل
 
 - پانی (%)
 
199900  مربع کلومیٹر (86)
77182 مربع میل
3.6
آبادی
 - تخمینہ:2007ء
 - 1999 مردم شماری
 - کثافتِ آبادی
 
5,317,000 (110)
4896100
26 فی مربع کلومیٹر(185)
67 فی مربع میل
خام ملکی پیداوار
     (م۔ق۔خ۔)

 - مجموعی
 - فی کس
تخمینہ: 2007ء

10.38 ارب بین الاقوامی ڈالر (139 واں)
2000 بین الاقوامی ڈالر (144 واں)
انسانی ترقیاتی اشاریہ
   (تخمینہ: 2007ء)
0.696
(116) – متوسط
سکہ رائج الوقت کرغیزی سوم (KGS)
منطقۂ وقت
 - عمومی
۔ موسمِ گرما (د۔ب۔و)

(یو۔ٹی۔سی۔ 5)
مستعمل (یو۔ٹی۔سی۔ 6)
ملکی اسمِ ساحہ
    (انٹرنیٹ)
.kg
رمزِ بعید تکلم
  (کالنگ کوڈ)
+996

جمہوریہ کرغیزستان (یا قرقیزستان) (Kyrgystan) وسط ایشیا میں واقع ایک ترک نژاد مسلمان ریاست ہے- اس کے شمال میں قازقستان، مغرب میں ازبکستان، جنوب میں تاجکستان اور مشرق میں عوامی جمہوریہ چین واقع ہیں۔ اس کا دار الحکومت اس کا سب سے بڑا شہر بشکیک ہے ۔

"کرغیز" یا "قرقیز" کے معنی "چالیس قبیلے" ہیں جو ترک روایت کے مطابق زمانہ قدیم میں متٌحد ہو کر ایک قوم بن گئے تھے۔ کرغیزستانی جہنڈے پر اس اتحاد کی نشاندہ چالیس کرنیں ہیں۔ بعض تاریخدانوں اور زبانشناسوں کے مطابق قرقیز کے اصل لفظی معنی لال ہیں جو اس علاقہ میں مقیم ترک قبیلوں کا قومی رنگ ہوا کرتا تھا۔

تاریخ[ترمیم]

آٹھویں صدی میں جب عرب افواج نے وسط ایشیا فتح کیا تو یہاں مقیم آبادی مسلمان ہونے لگی۔ بارویں صدی میں چنگیز خان نے اس علاقے کا قبضہ کر لیا اور یوں چھ صدیوں تک یہ چین کا حصہ رہا۔ اٹھارویں صدی کے آخر میں دو معاہدوں کے تحت یہ علاقہ روسی سلطنت کا مفوّضہ صوبہ کرغزیہ بن گیا۔ اس دور میں کئی سرکش کرغیز چین یا افغانستان منتقل ہو گئے۔ سنّ 1919 سے یہاں سوویت دور شروع ہوا جو 31 اگست 1991 میں جمہوریہ کرغیزستان کی آزادی کے ساتھ اپنے اختتام پر پہنچا۔

جغرافیہ[ترمیم]

کرغیزستان کی مساحت 198500 کلومیٹر مربع ہے جس میں سے پینسٹہ فیسد تیان شان اور پامیر کے پہاڑی سلسلوں کا علاقہ ہے۔ اس علاقے کے شمال مشرق میں 1606 میٹر کی بلندی پر اسیک کول کی نمکین جھیل واقع ہے جو دنیا میں اس نوعیت کی دوسری سب سے بڑی جھیل ہے۔ گرغیزی زبان میں اس کے معنی "گرم جھیل" ہیں کیونکہ اتنے برفانی علاقے میں اور اس بلندی پر ہونے کے باوجود یہ سال بھر جمتی نہیں ہے۔ اس نمکین جھیل کے علاوم کرغیزستان باقی کئی وسط ایشیائی ممالک کی طرح مکمل طور پر خشکی سے محصور ہے۔ اس کی سرحدیں کسی سمندر سے نہیں ملتیں۔

کرغیزستان میں سونے اور دیگر قیمتی فلزات کی کئی رسوبات موجود ہیں۔ پہاڑوں کے باعث ملک میں صرف آٹھ فیصد علاقہ کشت کاری کے لائق ہے اور تقریبا سب مزروعہ زمیں جنوب میں واقع وادئ فرغانہ تک محدود ہے۔۔ اس وادی میں سے کرغیزستان کے دو بڑے دریا، قارو دریو (کالا دریا) اور نارین گزرتے ہیں۔ ان کے سنگم سے دریائے سیحوں نکلتا ہے جو بعض اسلامی روایات کے مطابق جنت کے چار دریاوں میں سے ایک ہے۔

معاشرتی اور سیاسی تقاسیم[ترمیم]

کرغیزستان کی آبادی گزشتہ دہائیوں میں پچاس لاکھ تک پہنچ چکی ہے تاہم بیشتر کرغیزستانی ابھی بھی کسان یا خانہ بدوش ہیں۔ اُنتّر فیصد کرغیزستانی ترک نژاد کرغیز (قرقیز) قوم سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ بقیہ پچیس فیصد نسلا ازبک اور روسی ہیں۔ ان کے علاوہ تاتار، اوغر، قزاق، تاجک اور یوکرانی قومیں بھی یہاں آباد ہیں۔ اگرچہ یہاں کئی زبانیں بولی جاتی ہیں، سرکاری زبانیں صرف کرغیزی اور روسی ہیں۔

اسّی فیصد کرغیزستانی مسلمان ہیں -- ان میں سے اکثریت حنفی فقہ سے منسلک ہے جو یہاں سترھویں صدی میں رائج ہوا۔ شہروں سے باہر اسلامی روایات مقامی ترک قبائلی روایات اور عقائد سے ملی ہوئی ہیں۔ بقیہ کرغیزستانی زیادہ تر روسی یا یوکرانی تقلیدی کنائس کے عیسائی ہیں۔ سوویت دور میں یہاں سرکاری لامذھبیت (دہریت) عائد تھی اور کرغیزستان کا آئین اب بھی حکومت میں دین کی مداخلت کو ممنوع قرار دیتا ہے۔ تاہم آزادی کے بعد اسلام معاشرتی اور سیاسی سطحوں پر بتدریج اہمیت حاصل کر رہا ہے۔ اس کے باوجود کچھ سیاسی اور معاشرتی گروہ اب بھی سوویت دور کی دہریت کے حامی ہیں۔

کرغیزستان سات صوبوں میں مقسوم ہے جو اوبلاست (област) کہلاتے ہیں (جمع: اوبلاستار / областтар)۔ دار الحکومت بشکیک اور وادئ فرغانہ میں واقع شہر اوش انتظامی طور پر خد مختار علاقے ہیں جو "شار" کہلاتے ہیں۔ صوباؤں کے نام ہیں: باتکین، چوئی، جلال آباد، نارین، اوش، تالاس اور ایسیک کول۔

فہرست متعلقہ مضامین کرغیزستان[ترمیم]