ترانہ
برصغیر کی اصناف موسیقی | |
اقسام موسیقی | |
اقسام موسیقی | |
ترانہ کی اہمیت یوں تو بالکل خیال کی سی ہوتی ہے، مگر اس میں بول استعمال نہیں کئے جاتے۔ یہ زیادہ تر تین تال میں گایا جاتا ہے۔
تاریخ[ترمیم]
ترانہ ایک اہم اور پرانا صنف موسیقی ہے، چونکہ اس کی ایجاد حضرت امیر خسرو اور ان کے دربار میں تجربات سے منسوب ہے۔ ترانے کی لمبی تاریخ کے باوجود اس میں تبدیلیاں نہیں آئی ہیں۔
تسکیل[ترمیم]
ترانے کی لے تیز ہوتی ہے اور عموما ستار خوانی کا انگ قائم کیا جاتا ہے۔ آواز کی ادائیگی کے لئے چند مخصوص قسم کے الفاظ مثلا" تا نا دا دے نوم تنوم وغیرہ استعمال کئے جاتے ہیں۔اس میں مروجہ بول وہی بول ہیں جو طبلہ نواز اپنی گتوں اور پیشکاروں میں استعمال کرتے ہیں۔ کئی بولوں کا جوڑ زیادہ خوش اسلوب مانا جاتا ہے مثلآ :
"تا را نا"
"تا را دے رے نا رے"
"کڑ تا نا گے گے نا تن تا نا گا رے رے نا"
قومی ترانہ[ترمیم]
حوالہ جات[ترمیم]
کنور خالد محمود، عنایت الہی ٹک، سرسنگیت۔ الجدید، لاہور؛ المنار مارکیٹ، چوک انارکلی۔ 1969ء صفہ 98-99